مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج کی بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع
مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج نے بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر ، سوپور ، بانڈی پورہ ، کپواڑہ ، اسلام آباد ،اور َ کشتواڑ میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کی ہیں ۔علاقے میں بھارتی فوج کے کمانڈوز کو بھی تعینات کیا گیا ہے جبکہ فوجیوں کی مدد کیلئے ہیلی کاپٹر اور ڈرونز کو بھی استعمال کیا جارہا ہے جس سے ضلع کشتواڑ میں لوگوں میں شدید خوف وہراس پایا جاتاہے۔
مودی حکومت پُرامن مظاہرین کے خلاف کالے قوانین کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔ قابض حکام نے تازہ کارروائی میں ضلع کشتواڑ میں پانچ بے گناہ شہریوں کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ قانون کے تحت مقدمہ درج کیا ہے جنہوں نے مقامی آبی وسائل کے استحصال کے خلاف احتجاج میں شرکت کی تھی ۔مزید22 شہریوں کی فہرست تیار کی گئی ہے جن کیخلاف ظالمانہ قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے معمولی الزامات پر اس طرح کے کالے قوانین کے مسلسل استعمال کو افسوسناک قرار دیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت کی نام نہاد جمہوری ساکھ کو مضحکہ خیز قراردیا ہے۔حریت ترجمان نے کہا ہے کہ اپنے مطالبات کے حق میں آواز اٹھانے پرکشمیریوں پر عملاً پابندی عائد ہے۔حریت کانفرنس نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کو اپنے وطن پر غیر قانونی تسلط کے خلاف مزاحمت کرنے پر انہیں سزاد ینے کیلئے کالے قوانین کا وحشیانہ استعمال کر رہاہے۔
جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی طویل نظر بندی اور ان کے ساتھ روارکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کیخلاف فوری کارروائی کرے۔پارٹی ترجمان نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیاکہ وہ بھارتی جیلوں خاص طورپر تہاڑ جیل میں نظربند کشمیریوں کی حالت زار کا نوٹس لیں۔