قومی

  • Sep 18, 2024

مودی کے تیسرے دورمیں بھی انتہاپسندی اوردہشتگردی کافروغ

مقبوضہ جموں و کشمیر میں نام نہادانتخابات کا مقصد دنیا کی آنکھوں میں دُھول جھونکنا ہے۔مودی سرکار نے الیکشن میں جیت کی آڑ میں چند نمائندوں کو رہا کیا ہے مگر ان کی آزادی کو بھی محدود کر رکھا ہے ۔میر واعظ عمر فاروق اور یسین ملک کو جیلوں اور گھروں میں قید کرکے الیکشن کروانامحض ایک ڈرامہ ہے۔حقیقی کشمیری لیڈروں کے بغیر الیکشن کروانے کا مقصد کشمیریوں کو اُن کے حقیقی نمائندوں سے محروم کر کے تحریکِ آزادی کو کمزور کر نا ہے ۔بی جے پی کو کشمیر میں اپنی شکست صاف نظر آ رہی ہے اور وہ 6مرتبہ اپنے نمائندوں کی لسٹ میں ردوبدل کر چکی ہے ۔مقبوضہ وادی میں جموں جو ہندو اکثریتی علاقہ ہے وہاں کے عوام نے بھی مودی سرکار کی انتہاپسندی پر مبنی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔جموں کے علاقے ڈوڈہ میں ہونیوالے بی جے پی کے حالیہ جلسے کی ناکامی کے بعد مودی سرکار کو اپنی ناکامی صاف نظر آنے لگی ہے۔