ٹاپ سٹوری

  • Aug 05, 2024

ہندوستان اور اسرائیل کو کشمیریوں اور فلسطینیوں کوان کا بنیادی حق دیناپڑے گا، بات چیت سے ہی تمام تنازعات حل کئے جاسکتے ہیں، کشمیریوں کی آزادی تک ہر فورم پر ان کی حمایت جاری ر کھیں گے، وزیراعظم شہبازشریف کا آزاد کشمیر اسمبلی سے وڈیولنک پر خطاب

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ ہندوستان اور اسرائیل کو کشمیریوں اور فلسطینیوں کوان کا بنیادی حق دیناپڑے گا، بات چیت سے ہی تمام تنازعات حل کئے جاسکتے ہیں، کشمیریوں کی آزادی تک ہر فورم پر ان کی حمایت جاری رکھیں گے،وہ دن دور نہیں جب کشمیریوں کا خون رنگ لائےگا، بھارت کو اس حقیقت کا ادراک ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کر سکتا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو یوم استحصال کشمیر کے موقع پر وڈیو لنک کے ذریعے آزاد کشمیر قانون سازاسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ 77 سال قبل اگست کے مہینے میں قائد اعظم کی عظیم قیادت اور لاکھوں مسلمانوں کی عظیم قربانیوں سے پاکستان معرض وجو د میں آیاتھا۔ آج پاکستان کے عوام سبز ہلالی پرچم تلے اپنی زندگیاں بسرکررہےہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو ہندوستانی حکومت نے غاصبانہ طورپراپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق کو چھین لیا اور آرٹیکل 370 اور 35 اے کا خاتمہ کر کے کشمیر میں غیر ریاستی افراد کو آباد ہونے کا قانونی حق دیاگیا ۔انہیں وہاں کے باشندوں کی جائیداد کی جبراً خریداری کا حق بھی دیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ ظالمانہ قدم ہے جو تواتر کے ساتھ آزادی کا حق مانگنے والے لاکھوں کشمیریوں کے ساتھ گزشتہ 77 سال سے روا رکھاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیاتھا۔ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوجاتا ، جب تک انہیں بنیادی حقوق مہیا نہیں ہو جاتے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی مدد جاری رکھے گا اور عالمی فورمز کے دروازے کھٹکھٹاتا رہے گا ۔ وہ وقت جلد آئے گا جب کشمیر ی ہندوستان کے غاصبانہ قبضے سے آزاد ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 77 سال گزرنے کے باوجود کشمیر کی وادی ہزاروں کشمیریوں کے خون سے سرخ ہے اور ان پر ظلم کے جو پہاڑ توڑے گئے ان کی داستان دنیا کے سامنے ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج 5 اگست کو ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں، ان کی عظیم جدوجہد کی داستان کو سلام پیش کرتےہیں۔ کشمیر کازکے لئے جن لاکھوں کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہم ان کو سراہتے ہیں اور وعدہ کرتے ہیں کہ ان قربانیوں کو فراموش کیاجائےگا نہ یہ رائیگاں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم چوہدری غلام عباس، سردار ابراہیم خان، میر واعظ محمد یوسف شاہ، سید علی گیلانی ، محمد اشرف صحرائی ، الطاف احمدشاہ، مولانا عبا س انصاری اور ان تمام بزرگوں ، نوجوانوں اور کارکنوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے نظریئے کے لئے دلوں کو گرمایا اور تحریک چلائی اور شبانہ روز آزادی کے لئے آواز اٹھائی،ہندوستان کے جبر کا بھرپور مقابلہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم آسیہ اندرابی، یاسین ملک، میرواعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بھٹ کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے کئی کئی سال دنیا کی سب سے بڑی جیل میں صعوبتیں اور ظلم برداشت کیا۔ ان کے گھروالوں کو ان سے ملنے نہیں دیاگیا۔ انہوں نے فوجی محاصرے میں یہ ظلم برداشت کیالیکن اپنی گردن نہیں جھکائی اور سنگینوں کے سائے میں کشمیر بنے گا پاکستان کے فلک شگاف نعرے بلند کئے جس سے ہندوستان کے عوام لرز اٹھے۔ ان نعروں کی گونج کو روکنے کے لئے ہندوستانی فوج نے تمام حربے استعمال اورتمام ظلم ڈھائے لیکن اس جذبے نے ہندوستان کی تمام کارروائیوں کو خاک میں ملا دیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ وہ دن دور نہیں جب کشمیریوں کا خون رنگ لائےگا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم سردار ابراہیم خان ، سردار عبدالقیوم خان ، سردار سکندر حیات خان سمیت تمام مرحوم قائدین کو بھی خراج عقیدت پیش کرتےہیں جنہوں نے اپنی عمریں کشمیر کازکے لئے وقف کیں۔ ہندوستان کے ظلم کے آگے سرنہ جھکانے والے کارکنوں کو بھی سلام پیش کرتےہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ آج فلسطینی بھی اپنی آزادی کے لئے جانیں دے رہےہیں، غزہ میں ظلم ڈھایا جارہا ہے۔40 ہزار فلسطینیوں کو شہید کیاگیا ہے۔ سکولوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے،اسرائیلی فوجیں جو ظلم ڈھارہی ہیں اس سے بد ترین مظالم کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی مگر فلسطینی بھائیوں کی قربانیوں کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کشمیری اور فلسطینیوں کی قربانیاں جلد رنگ لائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے وزیراعظم نے اپنی فوج کے ذریعے جس طرح کے ظلم فلسطین میں ڈھائے ہیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو ہوا میں اڑایا ہے اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی توہین کی ہے اس کی بھی مثال نہیں ملتی ۔وزیراعظم نے کہاکہ تہران میں اسماعیل ہنیہ کو شہید کیاگیا ۔ پاکستان سمیت اسلامی ممالک نے نہ صرف سوگ بنایا بلکہ اس کی بھرپور مذمت کی ۔ ان کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ وزیراعظم نے کہاکہ مسجد اقصیٰ کے امام کو اسماعیل ہنیہ کی بات کرنے پر گرفتار کر لیاگیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ذہن نشین کر لی جائےکہ ہندوستان کبھی بھی کشمیر کو اپنا حصہ نہیں بناسکتا۔ وہ جتنا ظلم ڈھا لے وہ کشمیریوں کو غلام نہیں رکھ سکتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک دن آئےگا کہ اسرائیل اور ہندوستان کو ان مظالم کا جواب دینا پڑے گا اوران کے ناجائز قبضے سے وہاں کے عوام کو آزادی ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ آج پوری پاکستانی قوم ہندوستان کے 5 اگست 2019 کے اقدام کی بھرپور مذمت کررہی ہے ۔ وہ دن جلد آئے گا جب ہندوستان کو اپنے کئے ہوئے وعدے پورے کرنا پڑیں گے۔ خود نہرو نے کشمیر میں استصواب رائے کا وعدہ کیاتھا ، اس حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں پکار پکار کر کشمیریوں کا حق دلانے کی یاددہانی کراتی ہیں ۔ عالمی برادری سمیت پاکستان اور کشمیریوں نے ان بھارتی اقدامات کو مسترد کیا۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی ان بھارتی یکطرفہ اقدامات کو مسترد کر چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج کے دن دنیاکو د وٹوک پیغام ملنا چاہیے کہ بھارت کشمیریوں کی تقدیر کا فیصلہ یکطرفہ طورپر نہیں کر سکتا ۔ اس حوالے سے بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ کشمیریوں کا حق چھین سکتا ہے ۔ کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہو گا اور انہیں ان کا حق ضرور ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک جوہری طاقت ہے۔پاکستان نے اپنی جوہری قوت کو جارحیت کے لئے استعمال کرنے کاسوچا بھی نہیں ، بہتر راستہ امن کاراستہ ہےاور ان تنازعات کامل بیٹھ کر حل نکالنے کے لئے بھارت کو ہوش کے ناخن لینے پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو اس حقیقت کا ادراک ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کر سکتا۔ اللہ نے پاکستان کو یہ طاقت دی ہے کہ وہ اپنی طرف اٹھنے والی آنکھ کو پھوڑ دے گا۔انہوں نے کہا کہ امن اور دانشمندی کاتقاضا یہ ہے کہ آئیں مل بیٹھ کر نہ صرف کشمیر یوں کو ان کا حق دیں بلکہ خطے کے امن قائم کریں۔اسی طرح فلسطین کے مسلمانوں کو بھی ان کا حق ملنا چاہیے تاکہ دنیا میں امن ہو۔ اس کے علاوہ تمام راستے تباہی کی طرف جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہندوستان اور اسرائیل کو یہ پیغام واضح طورپر پہنچے گاکہ امن کا راستہ ہی واحد راستہ ہے۔ کشمیریوں اور فلسطینیوں کو ان کا بنیادی حق ملنا چاہیے