سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت
چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے کہاہے کہ سینیٹ انتخابات میں دھاندلی کےخلاف سیاسی جماعتوں کے قائدین کے بیانات موجود ہیں ۔ سینیٹ انتخابات میں دھاندلی کے خلاف منظور ہونے والی قراردادیں بھی عدالت کے سامنے ہیں۔ میثاق جمہوریت پاکستان کی سیاسی تاریخ کا اہم دستاویز ہے جس میں دو سیاسی جماعتوں نے شفاف انتخابات کےلئے معاہدہ کیا ۔
سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے کہاکہ انتخابات میں ووٹ خریدے جانے کے خلاف شکایت کی صورت میں بیلٹ پیپر ایک اہم ثبوت ہے۔ بیلٹ پیپرز ناقابل شناخت ہونے پرجرم کا سراغ کیسے لگایاجاسکتا ہے۔سینیٹ انتخابات میں ووٹ کی شناخت کوحتمی طور پرخفیہ رکھنا جرم کی حوصلہ افزائی کرنے کےمترادف ہے ۔ٹھوس شواہد پرمبنی شکایت کی صورت میں الیکشن کمیشن اور الیکشن ٹریبونلز کو ووٹوں کی شناخت کامجاز ہونا چاہیے ۔
سماعت کےدوران اسلام آباد سمیت بلوچستان ،پنجاب اورسندھ کے ایڈووکیٹ جنرلز نے دلائل دیئے ۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے علاوہ باقی ایڈووکیٹ جنرلز نے شفاف اور غیرجانبدارنہ سینیٹ انتخابات یقینی بنانے کےلئے ووٹوں کے قابل شناخت ہونے کے حق میں دلائل دیئے ۔ریفرنس پر سماعت کل پھرہوگی-