وزیراعظم کی صدارت میں انضمام شدہ قبائلی علاقوں سے متعلق جائزہ اجلاس
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ ہر طرح کے کاروبار کا باقاعدہ اندراج اور ٹیکس نیٹ کی توسیع اقتصادی ترقی کے لئے ازحد ضروری ہے تاہم انضمام شدہ علاقوں میں ٹیکس کی شرح کے تعین میں علاقے کے عوام کی مشکلات اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھا جائے گا۔
اسلام آباد میں انضمام شدہ قبائلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئےوزیر اعظم نے کہا کہ قومی آمدن کا تقریباً نصف حصہ قرضوں اور سود کی ادائیگی میں خرچ ہو جاتا ہے۔ معاشی استحکام کے لئے ضروری ہے کہ معاشی سرگرمیوں کو باقاعدہ دستاویزی شکل دی جائے اورٹیکس کے دائرے کو بڑھا یا جائے۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ انضمام شدہ علاقوں کے عوام نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں ۔ ان علاقوں کی تعمیر و ترقی اور نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔
قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز نے کہا کہ انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر اور ترقی کے لئے جتنے فنڈز فراہم کیے ہیں اس پر عوام حکومت کے مشکور ہیں ۔انہوں نےوزیر اعظم سے ٹیکسوں کے حوالے سے علاقے کے عوام کی مشکلات کو مد نظر رکھنے کی درخواست کی۔