- صفحہ اول
- تعارف
پاکستان میں ٹیلی ویژن نشریات کا آغاز لاہور میں ایک چھوٹے پائلٹ ٹی وی ا سٹیشن کے قیام سے ہوا جہاں سے بلیک اینڈ وائٹ نشریات چھبیس نومبر انیس سو سٹرسٹھ میں شروع کی گئیں بعد میں انیس سو سٹرسٹھ میں ہی راولپنڈی میں اور کراچی میں ٹی وی سینٹرز قائم کئے گئے جبکہ پشاور اور کوئٹہ میں انیس سو چوہتر میں سینٹرز کا قیام عمل میں آیا۔ ملک میں الیکٹرانک میڈیا کے معتبر ادارے کا آغاز کرنے سے قبل یہ وسیع النظر خیال پیش نظر رکھا گیا کہ اس کا مقصد معلومات کی فراہمی ، تعلیم و تربیت ، تفریح اور ملک کے تاریخی ، ثقافتی ورثے سے متعلق آگاہی ، تازہ ترین مسائل اور ترقیاتی امور کے بارے میں ملکی عوام اور دنیا کوآگاہ رکھنا ہے ۔ حکومت پاکستان کی جانب سے قائم کردہ ایک بورڈ آف ڈائریکٹرز ادارے کا انتظام چلاتا ہے جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے تعینات اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے توثیق کردہ منیجنگ ڈائریکٹر انتظامی امور کا سربراہ ہوتا ہے ۔ کارپوریشن اور اس کے ملازمین کے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کا سارا اختیار منیجنگ ڈائریکٹر کے پاس ہوتا ہے۔ انیس سو چونسٹھ میں جب پی ٹی وی کا قیام عمل میں آیا تو اس کے ملازمین کی تعداد تیس تھی جو تمام یونٹس اور سینٹرز میں اب چھ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ پی ٹی وی کے ملازمین کو 9گروپس میں تقسیم کیاگیا ہے ہر گروپ کا پے سکیل الگ ہے۔ چند ایک آسامیوں کے علاوہ ہر ملازم کی ترقی کا ایک باقاعدہ طریقہ کار ہے۔
پاکستان ٹیلی ویژن جو قومی نشریاتی ادارہ ہے گزشتہ کئی سال سے انحطاط کا شکار رہا ہے جب موجودہ انتظامیہ نے چارج سنبھالا ادارہ دیوالیہ ہونے کے قریب تھا خسارہ بہت بڑھ چکا تھا تمام شعبوں سے آمدن رک چکی تھی ناظرین کی تعداد بہت کم ہو گئی تھی اور ادارے کا مجموعی مورال گر رہا تھا لیکن نئی انتظامیہ کی متحرک ، اختراعی اورجدت پر مبنی پالیسیوں کی بدولت ایک سال کے مختصر عرصے میں پی ٹی وی منافع بخش ادارہ چکا ہے ۔
اشتہارات کی مد میں آمدن دو سو ستاسی ملین اضافے کے ساتھ اٹھارہ ملین ہو گئی۔ ایک سو اڑتالیس ملین کا خسارہ اڑتیس ملین کے منافع میں بدل چکا ہے۔ اختراعی منصوبہ بندی کے ساتھ پروگرامنگ میں بہتری آئی اور پائیدار کوششوں کی بدولت پی ٹی وی کی پیش کش کا انداز بھی بدلا۔پروگرامز کی تشہیر کاانداز پوری طرح بدل دیا گیا ، اضافے کے ساتھ پیکیجز میں بھی مثبت تبدیلی لائی گئی اور مارکیٹنگ کے لئے بھی متحرک حکمت عملی اپنائی گئی۔ پی ٹی وی انتظامیہ کے ان اقدامات کی بدولت خاص اہمیت کے کئی سنگ میل عبور کئے گئے۔ چند ایک قابل ذکر تبدیلیوں کا تذکرہ کرنا ضروری ہے۔
قرآن پاک کی تلاوت اور ترجمہ کے پروگرام شروع کیے گئے ۔ پروگرامز میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے پر خصوصی توجہ دی گئی۔ عالمی سطح پر سخت مسابقتی صورتحال کے باوجود ایک نئے سیٹلائٹ ٹی وی چینل پی ٹی وی ورلڈ کا آغاز کیا گیا ۔ گھریلو ماحول میں دیکھی جانے والی نشریات کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا گیا ۔ ناظرین کی شمولیت پر مبنی پروگرامزکے باعث پی ٹی وی ایک نئے انداز سے نظر آیا جس نے پی ٹی وی سے متعلق عوامی رائے میں ڈرامائی تبدیلی پیدا کی ۔ پی ٹی وی 2 بھی وسیع حلقے میں دیکھا جانے والا پراجیکٹ بن چکا ہے جس نے پانچ ماہ کے مختصر عرصے میں چھپن ملین سے زائد آمدن حاصل کی اور ایک نئے خیال کے ساتھ انفرادی حیثیت سے کامیابی بھی حاصل کی ۔ پاکستان ٹیلی ویژن کی پیش کش میں نظرآنے والی تبدیلی ادارے میں تکنیکی بہتری کی عکاس ہے ۔ ناظرین نے نہ صرف پروگرامز بلکہ پی ٹی وی نیوز اورحالات حاضرہ میں بھی اس ارتقائی اقدام کو بھرپور انداز میں سراہا ۔ کمپیوٹر کو استعمال کرتے ہوئے ورچوئل سیٹ تخلیق کرنے کی حالیہ ٹیکنالوجی پی ٹی وی کی تاریخ میں اہم سنگ میل ہے ۔ دوسری طرف متحرک رہنماوں کی حالات حاضرہ کے پروگرام میں شرکت نے ان کی اعتباریت میں اضافہ کیا اور عوام کی دلچسپی نمایاں طور پر بڑھی ۔ براہ راست فورم ،آڈیو ٹیکسٹ اور ٹیلی ٹیکسٹ سروسز متعارف کرا کے پی ٹی وی خطے میں ہم عصر چینلز پر بازی لے گیا ہے ۔ کرکٹ اور ہاکی کے براہ راست کوئز اور حال ہی میں ہونے والے پی ٹی وی ایوارڈز ، آڈیو ٹیکسٹ کے ذریعے عوام کی براہ راست شرکت کی چند مثالیں ہیں، نارمل ہوم ٹی وی سیٹس پرآن لائن معلومات کی فراہمی ، سٹاک مارکیٹ میں تیزی و مندی اور نیوز اپ ڈیٹ ، ٹیلی ٹیکسٹ کی مثالیں ہیں ۔آج پی ٹی وی کا ہرنیا آئیڈیا نئی اختراع پرمبنی ہے ، پرائم ٹی وی اس جانب ایک اور اہم قدم ہے جو اضافی آمدن کے حصول کا باعث بھی بنے گا۔ پی ٹی وی ورلڈ کی مڈ ایسٹ ٹائم کے نام کے ذریعے توسیع مشرق وسطی میں مقیم پاکستانیوں کوفیملی انٹرٹینمنٹ فراہم کرے گا۔
ذمہ داری
پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن پاکستان میں میڈیا کی سب سے بڑی تنظیم ہے یہ ایک خودمختار سرکاری ادارہ ہے جس کی سب سے اہم ذمہ داری نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک نشریات کے ذریعے اپنے ناظرین تک ہر قسم کے پروگرام ، ڈرامہ ، ڈاکومینٹری ، انٹرٹینمنٹ اور سپورٹس کی نشریات پہنچانا ہے ۔ اس کے پروگرام اردو کے ساتھ تمام علاقائی زبانوں سندھی ، پنجابی ، پشتو ، بلوچی میں بھی پیش کئے جاتے ہیں۔ پروگرامز کی تیاری میں معاشرے کے تمام طبقات کی دلچسپی اور خواہشات کو مدنظر رکھا جاتا ہے اور موثر انداز میں ان کی عکاسی کی جاتی ہے۔
اعزازات
پی ٹی وی کے اعزازات میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور اس کی ہر کامیابی اپنی جگہ ایک اہم سنگ میل ہے۔
رمضان میں مکہ مکرمہ سے صلوۃ تراویح کی براہ راست نشریات ۔
پی ٹی وی کی ویب سائٹ کا اجراء۔
دوبئی ، سعودی عرب اور نیویارک سے براہ راست خصوصی انٹرویوز ۔
تاجی مہری کے مقام پر بارہ ہزار پانچ سو فٹ بلندی پر واقع دنیا کا بلند ترین ٹرانس میٹر۔
ایڈمنسٹریشن اینڈ پرسانل
ایڈمنسٹریشن
تمام انتظامی پالیسیوں کو مرتب کرنے اور ان پر عمل درآمد کرانے کا ذمہ دارشعبہ ہے جو دیگر سینٹرز سے روابط ، انتظامی سروسزکی نگرانی ، پی ٹی وی کے ملازمین کے قواعد و ضوابط کی تشکیل، بوقت ضرورت ان میں ترامیم ،حکومت کی جانب سے موصول ہونیوالے احکامات پر عمل درآمد، پی ٹی وی کے تمام اثاثہ جات ، اراضی کے بیمے کے انتظامات،کسی نقصان کی صورت میں ان کے کلیم کی وصولی ، قانونی امور سے نمٹنے اور پی ٹی وی کی جانب سے اور پی ٹی وی کے خلاف مختلف عدالتوں میں دائر مقدمات کی پیروی اور پی ٹی وی یونین سے معاملات طے کرنے کا ذمہ دار ہے ۔
پرسانل
پرسانل ڈیپارٹمنٹ ادارے کی افرادی قوت سے متعلق تمام ذمہ داریاں سنبھالتا ، یہ ذمہ داریاں دو مختلف اقسام میں تقسیم کی گئی ہیں۔
۱۔آپریٹو پرسانل ڈیپارٹمنٹ تمام آپریشنل کام ، خریداری ، ترقیاتی امور اور افرادی قوت کا انتظام وانصرام کا ذمہ دار ہے ۔
۲۔ایڈمنسٹریٹوپرسانل ڈیپارٹمنٹ منصوبہ بندی سے متعلق اقدامات ، سٹاف اورآپریٹو ذمہ داریاں انجام دینے والوں کو کام سے متعلق ہدایات دیتا اورنگرانی کرتا ہے۔
پرسانل ڈیپارٹمنٹ کا بنیادی مقصد ملازمین سے متعلق پالیسی کی تشکیل، عمل درآمد ،نگرانی ،افرادی قوت کی منصوبہ بندی ، ریٹائرمنٹ سے متعلق امور ، ترقیوں اورتبادلوں سے متعلق امورانجام دینا ہے ۔
تربیت اوروفود کے تبادلے :
اندرون و بیرون ملک ملازمین کی تربیت ، وفود کے تبادلوں سے متعلق امور ، سیمینارز کے انعقاد کے لئے افسران کی نامزدگی ، ورکشاپس کا انعقاد ، کانفرنسز ، اجلاسوں ، نمائشوں ، مقابلوں اور بیرون ملک وی وی آئی پیزکی بہتر کوریج کے لئے انتظام ، غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں اور سفارتخانوں کے ساتھ مشاورت کیلئے ٹریننگ اینڈ ڈیلی گیشن کے نام سے الگ شعبہ کام کرتا ہے ۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے کونسل بزنس سے متعلق امورکی انجام دہی بھی اسی شعبے کی ذمہ داری ہے ۔
سکیورٹی :
پی ٹی وی کا سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ ادارے کے ملازمین اور املاک کا تحفظ یقینی بناتا ہے۔یہ شعبہ حکومت پاکستان کے ’’ کی پوائنٹ انسپکشن ڈائریکٹوریٹ‘‘ کے طریقہ کارکے تحت اپنی ذمہ داریاں انجام دیتا ہے۔
خزانہ
پی ٹی وی ایک خودمختار سرکاری ادارہ ہے جو تین ارب روپے کے سرمائے کااختیار رکھتا ہے۔
پی ٹی وی پروگرامز
پی ٹی وی پروگرامز کی ذمہ داری پی ٹی وی کی نشریاتی پالیسی کومدنظررکھتے ہوئے قومی اور عالمی دلچسپی کے امورسے متعلق متعین اہداف کا حصول ہے ۔یہ شعبہ ناظرین کومعلومات کی فراہمی کے بنیادی اصول پرمتحرک کردارادا کرتا ہے ۔اسلام کی تعلیمات کی روشنی میں ایک متحد اور منظم معاشرے کے قیام کی کوششیں اس کا بنیادی مقصد ہے۔ یہ شعبہ مذہبی ، تعلیمی ، ثقافتی اور تفریحی پروگرام کے ذریعے کامیابی سے اپنے مقاصد پورے کررہا ہے۔ پی ٹی وی پروگرامز معمول کی نشریات میں تیزی سے بدلتے سماجی حالات کے مطابق عوامل کو اجاگرکیا جاتا ہے جو براہ راست یا بالواسطہ معاشرے کے اخلاق اور قومی ذمہ داریوں پراثراندازہوتے ہیں ۔
اینکرپرسنز ،مباحثوں اورمکالموں کے ذریعے انسداد منشیات ، ماحولیاتی آلودگی ، زرعی اصلاحات جیسے موضوعات پرتوجہ دی جاتی ہے ۔ ’’القرآن الحکیم ‘‘پروگرام اس کی بہترین مثال ہے جس میں معروف قاری قرآن حکیم کی تلاوت اور ترجمہ پیش کرتے ہیں۔ یہ پروگرام روزانہ صبح چھ بجے پیش کیا جاتا ہے۔ پروگرام کے دوران آیت مبارکہ کا متن سکرین پر نظر آتا ہے جس سے ناظرین کو پڑھنے اور سننے میں مدد ملتی ہے۔
پی ٹی وی نیوز
پاکستان ٹیلی ویژن نیوز ملک بھر میں اپنے ناظرین کو قومی اور عالمی سطح پر ہونے والی تازہ ترین خبروں سے آگاہ رکھتا ہے گزشتہ چند سال کے دوران خبروں کی کوریج اور سکوپ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ پی ٹی وی کی جانب سے بلیٹنز کی تعداد میں اضافے سے ناظرین کو تازہ حالات سے آگاہی میں مدد ملی ہے۔ خبروں میں آن کیمرہ رپورٹنگ اور سماجی مسائل سے متعلق رپورٹس کو خصوصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ خبروں کے شعبے میں نہ صرف مقداری لحاظ سے تبدیلی آئی ہے بلکہ نیشنل نیوز بیورو اسلام آباد اور دیگر سینٹرز سے پیش کش کا انداز بھی بدلا ہے۔ میرٹ اور جامعیت کو پی ٹی وی کی خبروں میں بنیادی اہمیت دی جاتی ہے۔ خبروں میں روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے واقعات پارلیمنٹ کی کارروائی ، ، حکومت اور اپوزیشن کی سیاسی سرگرمیاں اور عوامی دلچسپی کے امور کواہمیت دی جاتی ہے۔
پی ٹی وی نیوز کی نشریات علی الصبح سے نصف شب تک جاری رہتی ہیں۔ صبح کی نشریات میں اردو زبان میں دو بلیٹن ہیں جبکہ شام اور رات کی نشریات میں کم دورانیہ کے چار اردو بلیٹن ایک کشمیری ، عربی اور شام چھ بجے انگلش نیوز جبکہ نو بجے اردو کا مرکزی بلیٹن ’’ خبرنامہ‘‘ شامل ہے۔ شام چھ بجے کے بعد تمام نیوز بلیٹن قومی نیٹ ورک پر نشر کرنے کے ساتھ سیٹلائٹ کے ذریعے اڑتیس ممالک میں دیکھے جاتے ہیں۔ علاقائی زبانوں میں لاہور سے پنجابی ، کراچی سے سندھی ، پشاور سے ہندکو اور پشتو ، جبکہ کوئٹہ سے بلوچی ، براہوی اور پشتو کے بلیٹن نشر کئے جاتے ہیں تاکہ تمام علاقوں کے لوگ اپنی علاقائی زبانوں میں نشریات دیکھ اور سن سکیں۔
عالمی سطح پر ہونے والے ایونٹس کی زیادہ سے زیادہ کوریج حاصل کرنے کے لئے پی ٹی وی نیوز نے دنیا کے صف اول کے نیٹ ورک ’’ رائٹرز ٹی وی لندن‘‘ کے ساتھ معاملات طے کئے ہیں جو سیٹلائٹ کے ذریعے پی ٹی وی کو دن رات کوریجز فراہم کرتا ہے۔ پاکستان ٹیلی ویژن ملکی قیادت اور اہم شخصیات کے بیرون ملک دوروں ، عالمی کانفرنسوں اور دیگر اہم ایونٹس کی تمام خبریں بھی حاصل کرتا ہے اس مقصد کے لئے پی ٹی وی کی اپنی ٹیم بھی مصروف عمل ہوتی ہے اورکوشش کی جاتی ہے کہ ان خبروں کو اسی دن کے خبرنامے میں شامل کیا جائے۔ماضی میں متعدد مواقع پر متعدد اہم ایونٹس پہلے نشر کر کے پی ٹی وی دنیا کے صف اول کے نیٹ ورکس پر سبقت لے چکا ہے۔ پی ٹی وی نیوز مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کو اجاگر کرنے اور کشمیری عوام کی قسمت سے متعلق بھارتی پراپیگنڈے کا بھرپور جواب دینے کے لئے مسلسل کوشاں ہے اورمقبوضہ کشمیر کے عوام پر ہونیوالے بھارتی فوج کے مظالم سے ناظرین کو آگاہ رکھتا ہے۔ لائن آف کنٹرول کے ساتھ مسلمانوں پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم سے متعلق کشمیری رہنماوں کے انٹرویوزبھی پی ٹی وی پر نشر کئے جاتے ہیں۔ مظفرآباد آزاد کشمیر میں پی ٹی وی کا مستقل نیوز بیورو ہے جو اہم مواقع ، کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کاجائزہ لینے کے لئے آنے والے وفود اور بھارت کی جانب سے جبری بے دخل کئے جانے والے کشمیریوں کے حالات سے متعلق خبریں نشر کرتا ہے۔ دیگر بین الاقوامی نیٹ ورکس کی طرح پی ٹی وی نے اپنی کیمرہ مین ٹیم افغانستان بھی بھیجی جس نے وہاں مختلف گروہوں کے درمیان لڑائی اور عام آدمی کی حالت زار کو اجاگر کرنے میں مدد دی۔ کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں پیش رفت کے باعث پی ٹی وی نیوز کو موصول اور نشر ہونے والی خبروں کا ریکارڈ کمپیوٹرائز کرنے پر کام کر رہا ہے جبکہ کمپیوٹرز گرافکس کااستعمال بھی تمام بلیٹنز میں کیا جاتا ہے۔
حالات حاضرہ
حالات حاظرہ کے پروگرام پی ٹی وی کی معمول کی نشریات کا اہم حصہ ہیں انیس سو بیاسی میں پی ٹی وی حالات حاظرہ کے لئے الگ ڈائریکٹوریٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ علاقائی زبانوں سمیت تمام سینٹرز سے تیار ہونے والے حالات حاظرہ کے پروگرامز کو پی ٹی وی کی معمول کی نشریات کا حصہ بنایا جاتا ہے۔ علاقائی زبانوں میں پروگرامز کا مقصد مقامی اور صوبائی امور کی نوعیت کے حالات حاضرہ کے پروگرام ہیں۔ حالات حاضرہ کا شعبہ خصوصی مواقع جیسا کہ یوم پاکستان پر مسلح افواج کی پریڈ ، یوم آزادی پر پرچم کشائی ، سربراہ مملکت کا قوم سے خطاب ، اہم قومی منصوبوں پردستاویزی فلموں کی تیاری ،سینیٹ اور قومی اسمبلی کے بعض اہم اجلاسوں سمیت دیگر خصوصی اور براہ راست پروگرامز بھی تیار کرتا ہے اوپن فورمز پروگرامز میں وفاقی وزراء کو مدعو کیا جاتا ہے جو ای میل اور ٹیلی فون کے ذریعے لوگوں کے سوالوں کے براہ راست جواب دیتے ہیں جبکہ مختلف سٹوڈیوز میں موجود میڈیا ماہرین بھی پروگرام میں شریک ہوتے ہیں۔ یہ پروگرام براہ راست نشر ہوتے ہیں اور عوام میں انتہائی مقبول ہیں۔
سپورٹس
پی ٹی وی سپورٹس ڈ ویژن انیس سو تراسی میں قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد اپنے ناظرین کو ایک صحت مندانہ ماحول میں کھیلوں کی خبریں اورتجزیے فراہم کرنا ہے۔ یہ ڈویژن انتہائی منافع بخش اور آمدن کا اہم ذریعہ بھی ہے۔ سپورٹس ڈویژن کے اہم مقاصدکھیلوں کے شعبے میں پرجوش مواقع کی کوریج اور صحت مندانہ ماحول میں کھیلوں کی تفریح کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ یہ ڈویژن اپنے ناظرین کو قومی اور عالمی سطح پر کھیلوں کے مقابلوں سے آگاہ رکھتا ہے۔ حالیہ سپورٹس ڈویژن ، قومی ، عالمی اور اہم کوریجزکے علاوہ باقاعدگی سے ہفتہ وار پروگرام بھی نشر کرتا ہے اور پاکستان میں کھیلوں کے شائقین کی دلچسپی کو پیش نظر رکھتے ہوئے قومی و بین الاقوامی مقابلوں کو براہ راست بھی نشر کرتا ہے۔
بین الاقوامی تعلقات عامہ
بین الاقوامی تعلقات عامہ کے شعبے کا بنیادی مقصد الیکٹرانک میڈیا سے متعلق تازہ ترین معلومات سے آگاہی کیلئے ٹی وی کی بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ دوستانہ روابط کوفروغ دیناہے۔یہ شعبہ بین الاقوامی ٹیلی ویژن فیسٹیولز اورمختلف ممالک میں بہترین ٹی وی پروگراموں کے مقابلوں میں شرکت کیلئے اپنے پروگرام بھیجتا ہے جن میں پی ٹی وی متعدد اعزازات اورایوارڈ لے چکا ہے ۔
پی ٹی وی نے بڑی تعداد میں مختلف پروگرامز مختلف ممالک کے نشریاتی اداروں کو فروخت کئے جس سے نہ صرف ادارے کی مالی حالت مستحکم ہوئی بلکہ اس حوصلہ افزائی سے مزید پروگرامز کی تیاری اور فروخت کا رحجان بھی بڑھتا ہے۔
’’میسرز شالیمارریکارڈنگ اینڈ براڈکاسٹنگ کمپنی‘‘ اور میسرز ’’سپورٹس سٹار انٹرنیشنل ‘‘ پی ٹی وی پروگرامز کی بڑی تقسیم کار کمپنیاں ہیں۔پاکستان کا مثبت تشخص اجاگرکرنے کیلئے مختلف وزراء اورمختلف ملکوں میں پاکستان کے سفارتخانوں کے ذریعے بڑی تعداد میں پی ٹی وی کے ڈرامے اور دستاویزی فلمیں دوسرے ملکوں کو فراہم کئے گئے جنہیں وہاں کی عوام میں بڑی پذیرائی ملی اوربعدازاں ان ملکوں اوران کی کمپنیوں نے متعدد منتخب پروگرام خریدبھی لئے۔شعبہ بین الاقوامی تعلقات عامہ ڈبنگ اورایڈیٹنگ کی ذمہ داریاں بھی انجام دیتاہے بعض منتخب پروگرام کا انگلش اور عربی میں تحریری ترجمہ بھی پیش کیا جاتا ہے جس کا مقصد سمندرپارپاکستانیوں خصوصاً مسلم ملکوں میں پاکستان کا تشخص اجاگرکرنا ہے ۔ نیشنل جیوگرافک کی مختلفدستاویزی فلموں کی ازسرنو ترتیب اور اردو میں ڈبنگ کی جاتی ہے۔ایک معروف اینی میٹڈ پروگرام’’ خزانے کاجزیرہ ‘‘کی بھی اردو میں ڈبنگ کی جارہی ہے۔پاکستان ٹیلی ویژن نے حال ہی میں غیرملکی ایجنسیوں کو سیٹلائٹ کی سہولت مہیاکی ہے جس سے اعشاریہ چار ملین امریکی ڈالرآمدن ہوئی۔باہمی تعاون کی بنیادپر غیر ملکی ٹی وی چینلز کے اشتراک کے ساتھ پروڈکشن بھی کی جارہی ہے جو باہمی تعاون کو مستحکم بنانے میں معاون ہوگی۔اس سلسلے میں وزارت اطلاعات ،میڈیا ڈویلپمنٹ اور امورخارجہ ضروری اقدامات کررہی ہیں۔پاکستان ٹیلی ویژن فیچرفلمز،کارٹونز ،سائنس فکشنز ،طنزومزاح ،کلاسک ڈراموں کی سیریز اورسیریل اور معمول کے پروگرامز کے علاوہ غیرملکی پروگرامز بھی تخلیق کرتاہے۔غیرملکی پروگرام کا بڑاحصہ تعلیم سے متعلق ہوتا ہے جس میں سکول کالج کے طلبا سمیت عام عوام کی دلچسپی کو خصوصی اہمیت دی جاتی ہے ۔
ایڈیٹوریل بورڈ:
منیجنگ ڈائریکٹرکی سربراہی میں چھ ڈائریکٹرز پر مشتمل ایڈیٹوریل بورڈ نشرہونے والے مواد کی جانچ کرتاہے اوربین الاقوامی ترسیل کار ایجنسیوں کی طرف سے فراہم کئے گئے نمونوں کے بھی جائزے لیتاہے۔ ضابطے کی کارروائی کے بعد منتخب پروگرامزکاحصول تیز رفتاری سے مکمل کیا جاتا ہے۔
پی ٹی وی فلم سنسربورڈ:
پی ٹی وی فلم سنسربورڈ کا قیام انیس سو اڑسٹھ میں عمل میںآیا جس کی سربراہی ڈائریکٹرپروگرام ایڈمنسٹریشن کوسونپی گئی۔ انیس سو اسی میں سیکرٹری انفارمیشن کی منظوری سے پی ٹی وی کے اندرہی اسے ایک الگ ادارہ بنادیاگیا جس کاکام مقامی اور درآمدی پروگرامز کی جانچ اورتوثیق کرناتھا۔ آ جکل نیوز ،کرنٹ افئیرز اور پریزنٹیشن کے مشیر اس بورڈ کی سربراہی کرتے ہیں۔
پی ٹی وی سنسربورڈ برائے اشتہارات:
پی ٹی وی میں پی ٹی وی اور ایس ٹی این کا ایک مشترکہ سنسربورڈ بھی موجودہے جو تمام اشتہارات اوراشتہاری مواد کا جائزہ لیتا اور ان کو نشرکرنے کی تصدیق کرتاہے۔اس بورڈ کا قیام جون انیس سو نوے میں پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں عمل میں آیا۔ اشتہارات کی جانچ پڑتال کیلئے چار ذیلی سنسرز بورڈ بھی ہیں جوکراچی ،لاہور ،پشاور اور کوئٹہ میں کام کرتے ہیں۔
انجینئرنگ
انجینئرنگ کا شعبہ پی ٹی وی کے تمام سینٹرز ،ری براڈکاسٹ اسٹیشنوں ،نئے منصوبوں ،منصوبہ بندی، تکنیکی آلات کے حصول ، تحقیق وترقی اور روزانہ کی بنیاد پر آپریشنل معاملات اور منٹیننس کا خیال رکھتاہے۔چھبیس نومبر انیس سو چونسٹھ میں پی ٹی وی نے اپنی خدمات کا آغاز لاہور اور ڈھاکہ (سابق مشرقی پاکستان )کے دو چھوٹے ا سٹیشنوں سے کیا۔
وقت گزرنے کے ساتھ پی ٹی وی کو ملک گیرنیٹ ورک کے طورپر ترقی ملی اور اس کے دوپروگرام چینلز تشکیل پائے۔انیس سو چونسٹھ میں پی ٹی وی نے مونوکروم سروسز کاآغاز کیا ۔انیس سو سڑسٹھ میں راولپنڈی اور کراچی میں دو پروڈکشن سٹوڈیوکاقیام عمل میںآیا۔انیس سو تہتر میں ٹی وی سینٹرز کو نیشنل مائیکروویو نیٹ ورک کے ذریعے منسلک کیاگیا۔ انیس سو چوہترمیں پی ٹی وی کے کوئٹہ اور پشاور سینٹرز کا قیام عمل میں آیا۔انیس سو چھہتر میں پی ٹی وی سے کلرنشریات کا آغازکیاگیا۔انیس سو ستاسی میں وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں ٹی وی سینٹرقائم ہوا۔انیس سو بانوے میں تعلیم کے فروغ کیلئے پی ٹی وی ۔ٹو قائم کیاگیا جس کا ایک ٹی وی ا سٹیشن اسلام آباد جبکہ سولہ ری براڈکاسٹ اسٹیشن ہیں۔انیس سو چھیانوے میں چار سٹیشنوں سے مقامی نشریات کا آغاز کیاگیا جس میں بعدازاں تین مزیدا سٹیشنوں کا اضافہ ہوا۔انیس سو اٹھانوے میں پی ٹی وی ورلڈ کے پروگرام کی نشریات کا آغاز کیاگیا۔
انیس سو اٹھانوے میں پی ٹی وی ون کے لاہور ،کراچی ،کوئٹہ ،پشاور ، اسلام آباد۔ ون اور اسلام آباد۔ ٹوسمیت چھ پروڈکشن سینٹرز ،پینتیس ری براڈکاسٹ سٹیشن قائم ہوچکے تھے جبکہ پی ٹی وی ٹو کے سولہ ری براڈکاسٹ ا سٹیشن فعال کردار ادا کررہے تھے۔ملک کی نواسی فیصدآبادی کوپی ٹی وی ہوم کی نشریات تک رسائی حاصل ہے جبکہ پی ٹی وی نیوزآبادی کے78 فیصد حصے میں دیکھاجاسکتاہے۔سالانہ سرکاری ترقیاتی پروگرام اور پی ٹی وی کے ذاتی مالیاتی فنڈز کے تحت دو مختلف کیٹگریز میں پی ٹی وی کے متعددمنصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں۔
ٹریننگ اکیڈمی
انیس سو ستاسی میں قائم ہونے والی اکیڈمی ملک کا ایک معتبرتربیتی ادارہ ہے جو ٹی وی براڈکاسٹ ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں پیشہ ور افراد کو تربیت فراہم کرتاہے۔ٹیلی ویژن اکیڈمی کا سربراہ ایک الگ ڈائریکٹرہے جس کی معاونت کے لئے ٹی وی کے پیشہ ور افراد کی ایک ٹیم فیکلٹی کا حصہ ہے۔پی ٹی وی اکیڈمی کابنیادی مقصدمختلف شعبوں میں افرادی قوت کی پیشہ وارانہمہارتوں میں اضافہ کرنا اور ٹی وی براڈ کاسٹ سے متعلق تازہ ترین معلومات سے آگاہی رکھناہے۔اعلی تربیتی معیار کے ساتھ قائم کئے جانے والا یہ ادارہ تربیت کیلئے تمام آلات سے لیس ہے۔پی ٹی وی اکیڈمی میں نئے ملازمین کیلئے بنیادی کورسز کیساتھ پہلے سے کام کرنے والے ملازمین کیلئے ریفرشر کورسز ،سیمینارز اور ورکشاپس کا اہتمام بھی کیاجاتاہے۔
جون انیس سو اٹھانوے تک تین ہزار ایک سو افراد نے پی ٹی وی ٹریننگ اکیڈمی سے مختلف کورسز میں تربیت پائی ان میں انجینئرنگ ،کمپیوٹر ،فنانس ،ایڈمنسٹریشن ،نیوز ،کرنٹ افیئرز اور پروگرام پروڈکشن کے شعبے کے افراد شامل تھے۔تربیت پانےوالوں میں سارک ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل تھے۔جولائی انیس سو اٹھانوے میں پی ٹی وی اکیڈمی نے پچیس سے زائد کورسز میں ایک شاندار ورکشاپ کا انعقادکیا۔پی ٹی وی نے نجی ٹی وی چینلز کیلئے بھی اپنے در کھول دیئے اور دس مختلف کورسز میں فیس ادائیگی کے ساتھ تربیت فراہم کرنے کا آغازکیا۔بعد ازاں اکیڈمی نے اپنے وسائل کے بہترین استعمال کیلئے رقم کی ادائیگی پر پرائیویٹ پروڈکشن ہاوسزکو ریکارڈ نگ کی سہولیات فراہم کرنا بھی شروع کردیں۔
ہزاروں گھنٹے پر مشتمل پی ٹی وی کے نامور پروگراموں سے متعلق آرکائیو کو ازسرنومحفوظ بنانا اور بین الاقوامی مارکیٹ کیلئے خصوصی نشریات ٹریننگ ڈویژن کی اہم ذمہ داریاں ہیں۔پی ٹی وی نے حال ہی میں پرائم ٹائم ٹی وی کیلئے ساڑھے سات کروڑ روپے کی آرکائیو فوٹیج بیچی۔ پی ٹی وی کی خصوصی پروڈکشنز میں کشمیر اورنشان حیدر پانے والوں سے متعلق ڈرامے شامل ہیں ۔
مارکیٹنگ
پی ٹی وی کامارکیٹنگ ڈویژن پروگرامز کی مارکیٹنگ اوراشتہارات کاذمہ دار ہے جو پی ٹی وی کی آمدن کاسب سے بڑا ذریعہ ہے۔
نومبر انیس سو چونسٹھ میں ملک کے پہلے ٹی وی کے آغاز کے ساتھ ہی مارکیٹنگ ڈویژن کی سرگرمیوں کا آغازہوا ۔ وقت کے ساتھ ساتھ کوریج کا دائرہ ،ناظرین کی تعداد اور نشریا ت کا دورانیہ بڑھنے سے بزنس کے حصول میں اضافہ ہوا او رمارکیٹنگ ڈویژن نے اپنی سرگرمیوں کو ملک گیرسطح تک پھیلا دیا ۔مارکیٹنگ کا مرکزی دفتر کراچی میں جبکہ لاہور ،پشاور ،کوئٹہ اوراسلام آباد سینٹرمیں ذیلی دفاتر ہیں۔مقامی تاجروں اور صنعتکاروں کی سہولت کیلئے فیصل آباد میں ایڈیشنل مارکیٹنگ آفس بھی کام کررہاہے۔مارکیٹنگ ڈویژن کی طرف سے حاصل ہونے والی آمدن کابڑا ذریعہ پی ٹی وی سے الحاق یافتہ اشتہاراتی ایجنسیوں سے حاصل ہوتاہے جنہیں اشتہارات فراہم کرنے پر اس کی بنیادی رقم کا پندرہ فیصدکمیشن کی صورت میں ملتاہے۔ نقدرقوم کی ادائیگی پر کلائنٹ سے براہ راست بزنس بھی لیاجاسکتاہے۔سکرین کا دورانیہ خریدنے کیلئے پرائیویٹ پروگرامز کے پروڈیوسرز اور ادارے کے درمیان معاہدے بھی موجودہیں۔اشتہارات کے نرخ اور سپانسرشپ زیادہ تر ناظرین کی تعداد ،اوقات کار اور کوریج کے موضوع پر منحصر ہوتے ہیں۔سیٹلائٹ ٹرانسمیشن کے ذریعے خصوصی ایونٹس اور پروگرامز براہ راست کھیلوں کے مقابلے اور خصوصی استحقاق کی صورت میں نرخ پر بات چیت ہوسکتی ہے۔اشتہارات فراہم کرنے والوں کی مختلف کیٹگریز کومدنظررکھتے ہوئے مختلف پیکیجزکی پیش کش کی جاتی ہے جبکہ بڑی تعداد میں یکمشت بزنس دینے والے اداروں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔ پی ٹی وی پر بک اور مشتہر ہونے والے اشتہارات سے سترہ فیصد جنرل سیلز ٹیکس قومی خزا نے میں جاتا ہے ۔
اسلام آبادمیں پی ٹی وی اورایس ٹی این کا سنسر بورڈ پی ٹی وی پر نشرہونے والے اشتہارات کی سخت جانچ پڑتال کرتاہے۔ بورڈ ٹی وی کوڈ آف ایڈورٹائزنگ سٹینڈرڈ اینڈ پریکٹسنگ کو مدنظررکھتاہے جس کے تحت اشتہارات میں بہترین اخلاقی اقدار کویقینی بنایاجاتاہے۔مارکیٹنگ ڈویژن کا سربراہ ڈائریکٹر ہوتاہے جو منیجنگ ڈائریکٹر کی رہنمائی میں پالیسی تجویز کرتا اوراس پر عملدرآمدکراتاہے۔
تعلقات عامہ
پی ٹی وی کی ادارہ جاتی اہمیت اجاگرکرنے کیلئے شعبہ تعلقات عامہ قائم ہے جو قومی صحافتی اداروں سے موثر رابطے میں رہتا ہے اور درج ذیل فرائض انجام دیتا ہے ۔
روزانہ اخبارات سے تراشے اور رپورٹس جمع کرنا ۔
صحافت اور ذرائع ابلاغ سے متعلق پروگرامز کا انعقاد ۔
پریس کانفرنسزکا انتظام کرنا ۔
پریس ریلیز جاری کرنا۔
بے بنیاد ،پروپیگنڈے اور تنقید سے متعلق خبروں کاجواب دینا اور ادارے کامثبت تشخص اجاگرکرنے کیلئے خبریں اور آرٹیکلز جاری کرنا ۔
صحافیوں ،پروڈیوسرز اور پی ٹی وی حکام کے درمیان رابطہ کار کاکردارادا کرنااوراس کی تشہیرکیلئے مواد تیارکرنا ۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی
پی ٹی وی کو نئی صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ قائم کیاگیاہے جس کاکام پی ٹی وی سکرین کو مزید بہترین بنانا اوربروقت معلومات کی فراہمی کویقینی بناناہے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے مقاصددرج ذیل ہیں ۔
پیدواری صلاحیت میں بہتری لاکر مجموعی کارکردگی کوبہتربنانا۔
معلومات کے فوری اور بہتر بہاؤ کیلئے انٹرنیٹ کی سہولت کا بہتر استعمال کرنا۔
اختراعات اور نئے انداز کے ذریعے کمپیوٹرگرافکس اور اینی میشن کااستعمال کرنا اور پیشکش کوبہتربنانا۔
پی ٹی وی انٹرنیٹ ویڈیوسروس کا اجراء اور مرمت تاکہ دیگر ہم عصر چینلزکامقابلہ اور عالمی سطح پر ناظرین کی امنگوں کو پورا کیا جا سکے ۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نئے پہلوؤں کو متعارف کرانا۔
ٹیلی ٹیکسٹ کے استعمال کو وسعت دینا اور بحال رکھنا۔
آن لائن نشریات کے استعمال کیلئے ڈیجیٹل ویڈیو آرکائیوکاقیام ۔
نیوز کمپیوٹرنیٹ ورک کو موثر اندازمیں منسلک رکھنا ۔
سپورٹس اور کرنٹ افیئرزمیں کمپیوٹرگرافکس کے استعما ل کو مزیدبہتربنانا۔
سکرین پر کمپیوٹرکے استعمال سے سپانسرز کے ذریعے پی ٹی وی کی آمدن میں اضافے کیلئے آئیڈیا ز دینا۔
نیوزڈیپارٹمنٹ کی ہموار کارکردگی کیلئے سافٹ ویئر،نیوزمینجمنٹ اینڈ انفارمیشن سسٹم کوچلانا ۔
اگرچہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کی تاریخ مختصر ہے لیکن اس کے پیشہ ور افراد نے آرگنائزیشن کے اندر اور باہرآئی ٹی کلچر کے فروغ میں اہم کرداراد ا کیاہے۔انیس سوستانوے ،دوہزار دو اوردوہزارآٹھ کے انتخابات میں کمپیوٹرکے استعمال ، نیٹ ورکنگ ، کمپیوٹرگرافکس کے استعمال نے اہم کردار ادا کیا۔آٹومیشن اینڈ ڈسپلے سسٹم کی بدولت کرکٹ اور ہاکی کے سکور بورڈ کااستعمال انفارمیشن ٹیکنالوجی کی چند اہم کامیابیاں ہیں۔انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ نے حکومت پاکستان کی آفیشل ویب سائٹ کے اجراء کا اعزاز بھی حاصل کیا۔اس کے علاوہ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ دیگرسرکاری اور نیم سرکاری اداروں کو مشاورت بھی فراہم کرناہے جو ڈیپارٹمنٹ اور بالخصوص پی ٹی وی کی نیک نامی کا سبب ہے۔
پی ٹی وی نیوز
سخت بین الاقوامی مسابقتی ماحول کامقابلہ کرنے کیلئے پی ٹی وی نے خبروں کا ایک الگ سیٹلائٹ چینل لانچ کیاجس کامقصد
چوبیس گھنٹے خبروں سے آگاہ رکھناہے ۔
پی ٹی وی نیشنل
پی ٹی وی نیشنل ملک کے مختلف علاقوں اور مختلف زبانوں میں خبریں اورتفریحی پروگرام پہنچارہاہے۔
آزادجموں وکشمیرٹی وی
آزادجموں وکشمیر ٹی وی کشمیری چینل ہے جو مقامی ناظرین کو کشمیری ،گوجری خبروں سمیت دیگر مختلف پروگرامزکی نشریات پہنچاتاہے۔
پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کی تاریخ
پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن نیم سرکاری ادار ہ ہے۔اس کے تمام حصص حکومت پاکستان کی ملکیت ہیں۔نجی سرمائے کی شراکت سے ٹیلی ویژن کے قیام کا فیصلہ اکتوبر انیس سو تریسٹھ میں کیاگیا جس کی عمومی نگرانی کا اختیار حکومت پاکستان کے پاس ہے۔حکومت پاکستان نے اس مقصد کیلئے جاپان کی نیپان الیکٹرک کمپنی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے جس کے تحت کمپنی کو پاکستان میں دو پائلٹ ا سٹیشن کے قیام کی اجازت دی گئی۔اس سلسلے میں پہلے اسٹیشن سے نشریات کاآغاز چھبیس نومبر انیس سو چونسٹھ میں کیا گیا۔آزمائشی مرحلے کی تکمیل کے بعد ایک پرائیویٹ کمپنی ٹیلی ویژن پروموٹرز کمپنی انیس سو پینسٹھ میں قائم کی گئی۔ جسے انیس سو سڑسٹھ میں پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ انیس سو سڑسٹھ میں کراچی اور راولپنڈی میں
ٹی وی ا سیٹشن قائم کیے گئے جبکہ انیس سوچوہترمیں پشاوراورکوئٹہ میں ٹی وی سنٹرزقائم ہوئے ۔پی ٹی وی اورپی ٹی وی نیوز کی سٹیلایئٹ نشریات چوبیس گھنٹے دورانیے کی ہیں ۔
کراچی سنٹر
دونومبرانیس سوسرسٹھ میں کراچی سے نشریات کا آغاز ہوا۔یہ پی ٹی وی کی اپنی عمارت میں قائم کردہ مکمل ا سٹیشن تھا جو تمام آلات سے لیس تھا۔اس میں پروڈکش کیلئے جدید اورزیادہ موثرآلات نصب کیے گئے تھے ۔پی ٹی وی کراچی میں چارکلر سٹوڈیوز اورایک ڈیزائن سیکشن ہے جو نیوز کیلئے تمام آلات سے لیس ہے۔کراچی سنٹرکی پیشہ ورانہ صلاحیت مختلف پروگرام میں مختلف ہے۔اس سنٹرکا ڈرامہ اورمیوزک اعلیٰ معیارکے حامل ہیں۔تھانہ بولا خان ،شکارپور،نورپوراورٹنڈواللہ یار میں قائم چارری براڈکاسٹ ا سٹیشن ملک کے دوسرے ری براڈ کاسٹ ا سٹیشن سے مائیکروویو لنک کورکے ذریعے منسلک ہیں جو ملک کی نوے فیصد آبادی تک نشریات پہنچاتے ہیں۔پی ٹی وی نیوز کے قیام اورسیٹلائٹ پرمنتقل ہونے کے بعد اس کے پروگرامز دنیا کے دیگرممالک میں بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
پی ٹی وی لاہور
پی ٹی وی لاہورکا پائلٹ ٹی وی ا سٹیشن این ایچ اے کمپنی کے تعاون سے ایک چھوٹے سے سٹوڈیو میں شروع کیا گیا جسے آج سٹوڈیو سی کہتے ہیں۔سٹوڈیو تین کیمرا،ایک ٹیپ ریکارڈر،ایک 35ایم ایم ٹیلی سین ،ایک 16 ایم ایم ٹیلی سین اورایک اوپیک پروجیکٹرپرمشتمل تھا۔سٹوڈیو سی پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے اندرقائم تھا اوراس کا آغاز انیس سوچونسٹھ میں کیا گیا اوریہ ہفتے میں چھ روز کام کرتا تھا۔بلیک اینڈ وائٹ سکرین اوربہت مختصرسٹاف کے ساتھ کام کا آغاز ہوا۔اس وقت تمام سٹوڈیو پروگرامز براہ راست نشرکیے جاتے تھے کیونکہ وی ٹی آرریکارڈنگ مشین تک دستیاب نہ تھی۔پہلی ریکارڈنگ مشین انیس سواڑسٹھ میں سٹوڈیو کا حصہ بنی ۔
پائلٹ ٹی وی سنٹرز
پائلٹ ٹی وی سنٹرزکا باضابطہ قیام 5 دسمبر انیس سوچوہتر میں پشاورسے ہوا۔یہ بھی بلیک اینڈ وائٹ پروڈکشن تھی جس کے ٹرانسمٹنگ سنٹرریکارڈنگ سٹوڈیو ،اورنیوز اناؤنس منٹ کیلئے ایک بوتھ پرمشتمل تھے۔فروری انیس سوبیاسی میں کلر ٹی وی سنٹرکا آغاز 58شاہراہ قائداعظم سے دوپروڈکشن سٹوڈیوز کیساتھ ہوا۔ایک اناؤنس منٹ بوتھ ،نیوز سٹوڈیو اوراوبی وین بھی اس سنٹرپردستیاب تھی۔
پی ٹی وی کوئٹہ
کوئٹہ میں پی ٹی وی کا آغاز انیس سوچوہترمیں کوئٹہ کینٹ سے ہوا۔اس کا باضابطہ افتتاح 26نومبر انیس سوچوہترمیں کیا گیا جب پاکستان میں ٹی وی کے قیام کی دسویں سالگرہ منائی جارہی تھی۔
پی ٹی وی
پاکستان26نومبر1964میں دوپائلٹ اسٹیشنوں کے آغاز سے ٹی وی براڈکاسٹ کی دنیا میں داخل ہوا۔1967میں راولپنڈی اورکراچی میں ٹی وی ا سٹیشن قائم کیے گئے جبکہ 1974میں کوئٹہ اورپشاورسے بھی نشریات کا آغاز ہوا۔
پی ٹی وی نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز
سخت بین الاقوامی مسابقتی ماحول کامقابلہ کرنے کیلئے پی ٹی وی نے نیوزکا ایک الگ سیٹلائٹ چینل لانچ کیاجس کامقصد
چوبیس گھنٹے خبروں سے آگاہ رکھناہے
پی ٹی وی سپورٹس
پی ٹی وی سپورٹس چوبیس گھنٹے کھیلوں کے مقابلے اورخبریں نشرکرنے کا چینل ہے جو گیارہ جنوری 2012کوقائم کیا گیا۔ سپورٹس چینل کی آزمائشی نشریات کا آغاز 2011میں کیا گیا تھا ۔
پی ٹی وی ورلڈ
نیوز،برنس،سپورٹس ،انٹرٹینمنٹ،کرنٹ افیئرز،انفوٹینمنٹ ،ڈاکیومینٹریز اورمیوزک پرمشتمل نیا ٹی وی چینل پی ٹی وی ورلڈ اپنی منفرد نوعیت کی بناء پربہترین اضافہ ہے۔
پی ٹی وی گلوبل
دنیا کا ہرشعبہ گلوبلائزیشن کے دورمیں داخل ہورہا ہے اس تناظرمیں پاکستان ٹیلی ویژن نے امریکہ ،برطانیہ اوریورپ کے ناظرین کیلئے پی ٹی وی گلوبل کا آغاز کیا جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملکی حالات سے متعلق خبروں سے آگاہ رکھتا اورتفریحی پروگرامز ان تک پہنچاتا ہے۔
پی ٹی وی بولان
پی ٹی وی بولان علاقائی موضوعات پربلوچی زبان میں پروگرام نشرکرتاہے پی ٹی وی بولان کا آغاز چودہ اگست 2005میں کیا گیا جوبلوچستان کے شاندارثقافتی ورثے کاامین ہے اورصوبے میں بلوچی ،پشتواوربراہوی زبان میں خبریں اورتفریحی پروگرام عوام تک پہنچاتا ہے۔
پی ٹی وی نیشنل
پاکستان کی علاقائی زبانوں میں نشرکیا جانیوالا چینل پی ٹی وی نیشنل تفریحی پروگرامز،معلومات ،خبروں اورحالات حاضرہ کا انتہائی موثرذریعہ ہے جو چاروں صوبوں اورباون ملکوں میں پاکستان کی تمام علاقائی زبانوں میں نشریات فراہم کررہا ہے۔سندھی ،پنجابی ،سرائیکی ،پشتو،ہندکو،بلوچی ،براہوی سمیت دیگرزبانوں میں ہرصوبے کے پروگرام دوگھنٹے کیلئے نشرکیے جاتے ہیں جو چوبیس گھنٹے میں دوبارنشرمکررکے طوردکھائے جاتے ہیں۔بلوچستان کی علاقائی زبانوں کیلئے الگ ٹی وی چینل پی ٹی وی بولان کے قیام کے بعد پی ٹی وی نیشنل کا پروگرام شیڈول ازسرنو مرتب کیا گیا اوراب اس کے تمام پروگرام پانچ حصوں میں تقسیم ہیں۔
پی ٹی وی آزاد کشمیر
آزاد جموں وکشمیر قانون سازاسمبلی میں منظورکی جانیوالی قرارداد جس میں آزاد کشمیر میں ٹی وی چینل کے قیام کی درخواست کی گئی تھی پرصدرپاکستان نے 2002میں ایک حکمنامہ جاری کیا جس کے تحت2004تک آزاد کشمیرمیں پی ٹی وی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔آزاد کشمیر میں ریڈیو پاکستان کی عمارت کا ایک حصہ پی ٹی وی کیلئے مختص کرتے ہوئے پانچ فروری دوہزارچارمیں پی ٹی وی آزاد کشمیرسے نشریات کا آغاز کردیا گیا۔