وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس
وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی کمیٹی کے مؤقف کی توثیق کرتے ہوئے امریکی قیادت کے حالیہ بیانات پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں اسلام آباد میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیرخارجہ نے امریکی قیادت کے حالیہ بیانات کے پس منظر اور قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دی۔کابینہ نے امریکی بیانات کو دوطرفہ تعلقات کو نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھایا ہے جبکہ اس ناسور کے خاتمے کے لئے پاکستان کی کامیابیوں کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا ہے۔
کابینہ نے افغان مہاجرین کے حوالے سے پاکستان افغانستان اور یو این ایچ سی آر کے درمیان سہہ فریقی معاہدے اور رجسٹریشن کارڈز میں توسیع کے حوالے سے تجاویز پر تفصیلی غور کیا۔اجلاس میں رجسٹریشن کارڈز کے ثبوت میں تیس دن کی توسیع کی منظوری دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ افغان مہاجرین کی جلد واپسی کا معاملہ یو این ایچ سی آر اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔
اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ پاکستانی معیشیت نے افغان مہاجرین کی میزبانی کا بوجھ اٹھایا۔ موجوہ حالات میں یہ بوجھ مزید نہیں اٹھایا جا سکتا۔وفاقی کابینہ نے مردم شماری کے بلاک کی سطح پر عبوری اعداد وشمار جاری کرنے کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں ڈرگ پرائسینگ پالیسی کے تحت ادویات کی قیمتوں کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے انسٹیٹیوٹ آف آرٹس اینڈ کلچر بل دو ہزار سترہ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے مختلف ملکوں کے ساتھ معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی بھی منظوری دی۔